- اور دُعا کرتے وقت غَیر قَوموں کے لوگوں کی طرح بَک بَک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بُہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی۔
- دِل پسند باتیں شہد کا چھتّا ہیں۔ وہ جی کو مِیٹھی لگتی ہیں اور ہڈِّیوں کے لِئے شِفا ہیں۔
- خُداوند کا شُکر کرو۔ اُس کے نام سے دُعا کرو۔
قَوموں میں اُس کے کاموں کا بیان کرو۔ - اُسی طرح میرا کلام جو میرے مُنہ سے نِکلتا ہے ہو گا۔
وہ بے انجام میرے پاس واپس نہ آئے گا
بلکہ جو کُچھ میری خواہِش ہو گی وہ اُسے پُورا کرے گا
اور اُس کام میں جِس کے لِئے مَیں نے اُسے بھیجا مُوثّرِ ہو گا۔ - احمق فہم سے خُوش نہیں ہوتا لیکن صِرف اِس سے کہ اپنے دِل کا حال ظاہِر کرے۔
- جُھوٹے ہونٹوں اور دغاباز زُبان سے
اے خُداوند! میری جان کو چُھڑا۔ - بے دِین اپنی باتوں سے اپنے پڑوسی کو ہلاک کرتا ہے لیکن صادِق عِلم کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گا۔
- میرے مُنہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرے حضُور مقبُول ٹھہرے۔
اَے خُداوند! اَے میری چٹان اور میرے فِدیہ دینے والے! - احمق کے ہونٹ فِنتہ انگیزی کرتے ہیں اور اُس کا مُنہ طمانچوں کے لِئے پُکارتا ہے۔
- ہر طرح کی محِنت میں نفع ہے پر مُنہ کی باتوں میں محض مُحتاجی ہے۔
- اگر مَیں آدمِیوں اور فرِشتوں کی زُبانیں بولُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مَیں ٹھنٹھناتا پِیتل یا جھنجھناتی جَھانجھ ہُوں۔
- آدمی کا دِل فِکرمندی سے دَب جاتا ہے لیکن اچھّی بات سے خُوش ہوتا ہے۔
- صادِق کے ہونٹ پسندیدہ بات سے آشنا ہیں لیکن شرِیروں کے مُنہ کج گوئی سے۔
- اپنی زُبان کو بدی سے باز رکھ
اور اپنے ہونٹوں کو دغا کی بات سے۔ - اور کلام یا کام جو کُچھ کرتے ہو وہ سب خُداوند یِسُوعؔ کے نام سے کرو اور اُسی کے وسِیلہ سے خُدا باپ کا شُکر بجا لاؤ۔
- کج گو مُنہ تُجھ سے الگ رہے۔ دروغ گو لب تُجھ سے دُور ہوں۔
- جھگڑے سے الگ رہنے میں آدمی کی عِزّت ہے لیکن ہر ایک احمق جھگڑتا رہتا ہے۔
- اور تارِیکی کے بے پَھل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔ کیونکہ اُن کے پوشِیدہ کاموں کا ذِکر بھی کرنا شرم کی بات ہے۔
- دیکھ! میری زُبان پر کوئی اَیسی بات نہیں
جِسے تُو اَے خُداوند! پُورے طَور پر نہ جانتا ہو۔ - صادِق کی زُبان خالِص چاندی ہے۔ شرِیروں کے دِل بے قدر ہیں۔
- جب مَیں خاموش رہا تو دِن بھر کے کراہنے سے
میری ہڈّیاں گُھل گئِیں۔ - عداوت کو چِھپانے والا دروغ گو ہے اور تُہمت لگانے والا احمق ہے۔
- اگر کوئی اپنے آپ کو دِین دار سمجھے اور اپنی زُبان کو لگام نہ دے بلکہ اپنے دِل کو دھوکا دے تو اُس کی دِین داری باطِل ہے۔
- اپنا مُنہ کھول۔ راستی سے فَیصلہ کر اور مِسکِینوں اور مُحتاجوں کا اِنصاف کر۔
- کیونکہ راست بازی کے لِئے اِیمان لانا دِل سے ہوتا ہے اور نجات کے لِئے اِقرار مُنہ سے کِیا جاتا ہے۔
متعلقہ موضوعات
جھوٹ بولنا
جُھوٹے لبوں سے خُداوند...
گناہ
کیا تُم نہیں جانتے...
حکمت
کیونکہ خُداوند حِکمت بخشتا...
گپ شپ
کج رَو آدمی فِتنہ...
سچائی
وہ جو راستی سے...
برکت
خُداوند تُجھے برکت دے...