شرِیر اپنی راہ کو ترک کرے اور بدکردار اپنے خیالوں کو اور وہ خُداوند کی طرف پِھرے اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خُدا کی طرف کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرے گا۔
اُسی طرح میرا کلام جو میرے مُنہ سے نِکلتا ہے ہو گا۔ وہ بے انجام میرے پاس واپس نہ آئے گا بلکہ جو کُچھ میری خواہِش ہو گی وہ اُسے پُورا کرے گا اور اُس کام میں جِس کے لِئے مَیں نے اُسے بھیجا مُوثّرِ ہو گا۔
مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور جِس کی اُمّیدگاہ خُداوند ہے۔ کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے اور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائے اور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہو بلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیں اور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہو اور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔