مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور جِس کی اُمّیدگاہ خُداوند ہے۔ کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے اور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائے اور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہو بلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیں اور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہو اور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔
اِس لِئے کہ سب نے گُناہ کِیا اور خُدا کے جلال سے محرُوم ہیں۔ مگر اُس کے فضل کے سبب سے اُس مخلصی کے وسِیلہ سے جو مسِیح یِسُوعؔ میں ہے مُفت راست باز ٹھہرائے جاتے ہیں۔
جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے اُس کو ہم جان گئے اور ہمیں اُس کا یقِین ہے۔ خُدا مُحبّت ہے اور جو مُحبّت میں قائِم رہتا ہے وہ خُدا میں قائِم رہتا ہے اور خُدا اُس میں قائِم رہتا ہے۔