مگر پطرؔس نے کہا اَے حننیاؔہ! کیوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القُدس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟ کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیار میں نہ رہی؟ تُو نے کیوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُونے آدمِیوں سے نہیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا۔
متعلقہ موضوعات
جھوٹ بولنا
جُھوٹے لبوں سے خُداوند...
پیسہ
زَر کی دوستی سے...
ایمانداری
اَے بچّو! ہم کلام...
شیطان
تُم ہوشیار اور بیدار...
پیار
مُحبّت صابِر ہے اور...
امید
کیونکہ مَیں تُمہارے حق...