اچھّا آدمی اپنے دِل کے اچّھے خزانہ سے اچھّی چِیزیں نِکالتا ہے اور بُرا آدمی بُرے خزانہ سے بُری چِیزیں نِکالتا ہے کیونکہ جو دِل میں بھرا ہے وُہی اُس کے مُنہ پر آتا ہے۔
کہ وہ اپنے جلال کی دَولت کے مُوافِق تُمہیں یہ عِنایت کرے کہ تُم اُس کے رُوح سے اپنی باطِنی اِنسانِیّت میں بُہت ہی زورآور ہو جاؤ۔ اور اِیمان کے وسِیلہ سے مسِیح تُمہارے دِلوں میں سکُونت کرے تاکہ تُم مُحبّت میں جڑ پکڑ کے اور بُنیاد قائِم کر کے۔