اُس نے اُن سے کہا اَیسی حَیران نہ ہو۔ تُم یِسُوعؔ ناصری کو جو مصلُوب ہُؤا تھا ڈُھونڈتی ہو۔ وہ جی اُٹھا ہے۔ وہ یہاں نہیں ہے۔ دیکھو یہ وہ جگہ ہے جہاں اُنہوں نے اُسے رکھّا تھا۔
اُس سے تُم بے دیکھے مُحبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہیں دیکھتے تَو بھی اُس پر اِیمان لا کر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر اور جلال سے بھری ہے۔ اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نجات حاصِل کرتے ہو۔