پِھر اُس نے کہا جو کُچھ آدمی میں سے نِکلتا ہے وُہی اُس کو ناپاک کرتا ہے۔ کیونکہ اندر سے یعنی آدمی کے دِل سے بُرے خیال نِکلتے ہیں۔ حرام کارِیاں۔ چورِیاں۔ خُون ریزِیاں۔ زِناکارِیاں۔ لالچ۔ بدیاں۔ مکّر۔ شہوَت پرستی۔ بدنظری۔ بدگوئی۔ شیخی۔ بیوُقُوفی۔ یہ سب بُری باتیں اندر سے نِکل کر آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔
متعلقہ موضوعات
گناہ
کیا تُم نہیں جانتے...
طہارت
پس اَے عزِیزو! چُونکہ...
فتنہ
تُم کِسی اَیسی آزمایش...
غصہ
غُصّہ تو کرو مگر...
برائی
بدی سے مغلُوب نہ...
فخر
تکبُّر کے ہمراہ رُسوائی...