اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانت دار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانت دار رہا۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔
پر مَیں کَون اور میرے لوگوں کی حقِیقت کیا کہ ہم اِس طرح سے خُوشی خُوشی نذرانہ دینے کے قابِل ہوں؟ کیونکہ سب چِیزیں تیری طرف سے مِلتی ہیں اور تیری ہی چِیزوں میں سے ہم نے تُجھے دِیا ہے۔