لیکن جب تُمہیں لے جا کر حوالہ کریں تو پہلے سے فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کہیں بلکہ جو کُچھ اُس گھڑی تُمہیں بتایا جائے وُہی کہنا کیونکہ کہنے والے تُم نہیں ہو بلکہ رُوحُ القُدس ہے۔
کہ وہ اپنے جلال کی دَولت کے مُوافِق تُمہیں یہ عِنایت کرے کہ تُم اُس کے رُوح سے اپنی باطِنی اِنسانِیّت میں بُہت ہی زورآور ہو جاؤ۔ اور اِیمان کے وسِیلہ سے مسِیح تُمہارے دِلوں میں سکُونت کرے تاکہ تُم مُحبّت میں جڑ پکڑ کے اور بُنیاد قائِم کر کے۔