غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔
اُس سے تُم بے دیکھے مُحبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہیں دیکھتے تَو بھی اُس پر اِیمان لا کر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر اور جلال سے بھری ہے۔ اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نجات حاصِل کرتے ہو۔