اَے بھائِیو! تُم آزادی کے لِئے بُلائے تو گئے ہو مگر اَیسا نہ ہو کہ وہ آزادی جِسمانی باتوں کا مَوقع بنے بلکہ مُحبّت کی راہ سے ایک دُوسرے کی خِدمت کرو۔
متعلقہ موضوعات
آزادی
مسِیح نے ہمیں آزاد...
عاجزی
یعنی کمال فروتنی اور...
خواہش
مگر مَیں یہ کہتا...
خدمت
پس اَے میرے عزِیز...
پیار
مُحبّت صابِر ہے اور...
امید
کیونکہ مَیں تُمہارے حق...