خواہش کے بارے میں بائبل کی آیات
- مگر مَیں یہ کہتا ہُوں کہ رُوح کے مُوافِق چلو تو جِسم کی خواہِش کو ہرگِز پُورا نہ کرو گے۔
- پس اپنے اُن اعضا کو مُردہ کرو جو زمِین پر ہیں یعنی حرام کاری اور ناپاکی اور شہوَت اور بُری خواہِش اور لالچ کو جو بُت پرستی کے برابر ہے۔
- تُم خواہِش کرتے ہو اور تُمہیں مِلتا نہیں۔ خُون اور حسد کرتے ہو اور کُچھ حاصِل نہیں کر سکتے۔ تُم جھگڑتے اور لڑتے ہو۔ تُمہیں اِس لِئے نہیں مِلتا کہ مانگتے نہیں۔
- دُنیا اور اُس کی خواہِش دونوں مِٹتی جاتی ہیں لیکن جو خُدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائِم رہے گا۔
- یا کوئی انگاروں پر چلے اور اُس کے پاؤں نہ جُھلسیں؟
- لیکن حرام کاری کے اندیشہ سے ہر مَرد اپنی بِیوی اور ہر عَورت اپنا شَوہر رکھّے۔
- سب چِیزیں میرے لِئے روا تو ہیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں۔ سب چِیزیں میرے لِئے روا تو ہیں لیکن مَیں کِسی چِیز کا پابند نہ ہُوں گا۔
- کیونکہ جہاں تیرا مال ہے وہیں تیرا دِل بھی لگا رہے گا۔
- مَیں نے اپنی آنکھوں سے عہد کِیا ہے۔
پِھر مَیں کِسی کُنواری پر کیونکر نظر کرُوں؟ - تُم ہوشیار اور بیدار رہو۔ تُمہارا مُخالِف اِبلِیس گرجنے والے شیرِ بَبر کی طرح ڈُھونڈتا پِھرتا ہے کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔
- کیونکہ جو کُچھ دُنیا میں ہے یعنی جِسم کی خواہِش اور آنکھوں کی خواہِش اور زِندگی کی شَیخی وہ باپ کی طرف سے نہیں بلکہ دُنیا کی طرف سے ہے۔
- اَے بھائِیو! تُم آزادی کے لِئے بُلائے تو گئے ہو مگر اَیسا نہ ہو کہ وہ آزادی جِسمانی باتوں کا مَوقع بنے بلکہ مُحبّت کی راہ سے ایک دُوسرے کی خِدمت کرو۔
- بیاہ کرنا سب میں عِزّت کی بات سمجھی جائے اور بِستر بے داغ رہے کیونکہ خُدا حرام کاروں اور زانِیوں کی عدالت کرے گا۔
- جَیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہے
وَیسے ہی اَے خُدا! میری رُوح تیرے لِئے ترستی ہے۔ - تُم کِسی اَیسی آزمایش میں نہیں پڑے جو اِنسان کی برداشت سے باہر ہو اور خُدا سچّا ہے۔ وہ تُم کو تُمہاری طاقت سے زِیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کر دے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو۔
- جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
- جب کوئی آزمایا جائے تو یہ نہ کہے کہ میری آزمایش خُدا کی طرف سے ہوتی ہے کیونکہ نہ تو خُدا بدی سے آزمایا جا سکتا ہے اور نہ وہ کِسی کو آزماتا ہے۔
- ہاں تیری عدالت کی راہ میں اَے خُداوند ہم تیرے مُنتظِر رہے۔
ہماری جان کا اِشتِیاق تیرے نام اور تیری یاد کی طرف ہے۔ - جِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چُھوٹ کر جو دُنیا میں بُری خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلہٰی میں شرِیک ہو جاؤ۔
- کیونکہ زَر کی دوستی ہر قِسم کی بُرائی کی جڑ ہے جِس کی آرزُو میں بعض نے اِیمان سے گُمراہ ہو کر اپنے دِلوں کو طرح طرح کے غَموں سے چَھلنی کر لِیا۔
- وہ دِن بھر تمنّا میں رہتا ہے لیکن صادِق دیتا ہے اور دریغ نہیں کرتا۔
- کیا تُو اُس چِیز پر آنکھ لگائے گا جو ہے ہی نہیں؟ کیونکہ دَولت یقِیناً عُقاب کی طرح پر لگا کر آسمان کی طرف اُڑ جاتی ہے۔
- پس ہم کیا کہیں؟ کیا شرِیعت گُناہ ہے؟ ہرگِز نہیں بلکہ بغَیر شرِیعت کے مَیں گُناہ کو نہ پہچانتا مثلاً اگر شرِیعت یہ نہ کہتی کہ تُو لالچ نہ کر تو مَیں لالچ کو نہ جانتا۔
- اَے بھائِیو! اگر کوئی آدمی کِسی قصُور میں پکڑا بھی جائے تو تُم جو رُوحانی ہو اُس کو حِلم مِزاجی سے بحال کرو اور اپنا بھی خیال رکھ۔ کہِیں تُو بھی آزمایش میں نہ پڑ جائے۔
- اور جو جِسمانی ہیں وہ خُدا کو خُوش نہیں کر سکتے۔
متعلقہ موضوعات
گناہ
کیا تُم نہیں جانتے...
جنسیت
چُنانچہ خُدا کی مرضی...
فتنہ
تُم کِسی اَیسی آزمایش...
مادیت پرستی
کیونکہ نہ ہم دُنیا...
نشہ
سب چِیزیں میرے لِئے...
پیسہ
زَر کی دوستی سے...