جب عِیدِ پِنتیکُست کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے۔ کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا۔
کیا یہ مُمکِن ہے کہ کوئی ماں اپنے شِیرخوار بچّے کو بُھول جائے اور اپنے رَحِم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں وہ شاید بُھول جائے پر مَیں تُجھے نہ بُھولُوں گا۔ دیکھ مَیں نے تیری صُورت اپنی ہتھیلِیوں پر کھود رکھّی ہے اور تیری شہر پناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔