- تفرِقے اور بے جا فخر کے باعِث کُچھ نہ کرو بلکہ فروتنی سے ایک دُوسرے کو اپنے سے بِہتر سمجھے۔
- وَیسا ہی مِزاج رکھّو جَیسا مسِیح یِسُوعؔ کا بھی تھا۔
- اُس نے اگرچہ خُدا کی صُورت پر تھا
خُدا کے برابر ہونے کو
قبضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔
بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دِیا
اور خادِم کی صُورت اِختیار کی
اور اِنسانوں کے مُشابِہ ہو گیا۔
اور اِنسانی شکل میں ظاہِر ہو کر اپنے آپ کو پَست کر دِیا
اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ مَوت
بلکہ صلِیبی مَوت گوارا کی۔ - اِسی واسطے خُدا نے بھی اُسے بُہت سر بُلند کِیا
اور اُسے وہ نام بخشا جو سب ناموں سے اعلیٰ ہے۔
تاکہ یِسُوعؔ کے نام پر ہر ایک گُھٹنا جُھکے۔
خَواہ آسمانِیوں کا ہو خَواہ زمِینِیوں کا۔
خَواہ اُن کا جو زمِین کے نِیچے ہیں۔ - اور خُدا باپ کے جلال کے لِئے
ہر ایک زُبان اِقرار کرے کہ یِسُوع مسِیح خُداوند ہے۔ - سب کام شِکایت اور تکرار بغَیر کِیا کرو۔ تاکہ تُم بے عَیب اور بھولے ہو کر ٹیڑھے اور کجرَو لوگوں میں خُدا کے بے نُقص فرزند بنے رہو (جِن کے درمِیان تُم دُنیا میں چَراغوں کی طرح دِکھائی دیتے ہو۔ اور زِندگی کا کلام پیش کرتے ہو)۔
متعلقہ موضوعات
یسوع
یِسُوعؔ نے اُن کی...
تقدس
پس اَے عزِیزو! چُونکہ...
اطاعت
یِسُوعؔ نے جواب میں...
خود غرضی
تفرِقے اور بے جا...
عاجزی
یعنی کمال فروتنی اور...
پڑوسی
دُوسرا یہ ہے کہ...