اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔ مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
جب تُو سَیلاب میں سے گُذرے گا تو مَیں تیرے ساتھ ہُوں گا اور جب تُو ندیوں کو عبُور کرے گا تو وہ تُجھے نہ ڈُبائیں گی۔ جب تُو آگ پر چلے گا تو تُجھے آنچ نہ لگے گی اور شُعلہ تُجھے نہ جلائے گا۔