پس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔ اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِین داری۔ اور دِین داری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر مُحبّت بڑھاؤ۔
تُم کِسی اَیسی آزمایش میں نہیں پڑے جو اِنسان کی برداشت سے باہر ہو اور خُدا سچّا ہے۔ وہ تُم کو تُمہاری طاقت سے زِیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کر دے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو۔
کیونکہ خُدا کا وہ فضل ظاہِر ہُؤا ہے جو سب آدمِیوں کی نجات کا باعِث ہے۔ اور ہمیں تربِیّت دیتا ہے تاکہ بے دینی اور دُنیَوی خواہِشوں کا اِنکار کر کے اِس مَوجُودہ جہان میں پرہیزگاری اور راست بازی اور دِین داری کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔
کیونکہ ہمیں خُون اور گوشت سے کُشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حُکُومت والوں اور اِختیار والوں اور اِس دُنیا کی تارِیکی کے حاکِموں اور شرارت کی اُن رُوحانی فَوجوں سے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔
تُم ایک دُوسرے سے جُدا نہ رہو مگر تھوڑی مُدّت تک آپس کی رضامندی سے تاکہ دُعا کے واسطے فُرصت مِلے اور پِھر اِکٹّھے ہو جاؤ۔ اَیسا نہ ہو کہ غلبۂِ نفس کے سبب سے شَیطان تُم کو آزمائے۔
چُنانچہ خُدا کی مرضی یہ ہے کہ تُم پاک بنو یعنی حرام کاری سے بچے رہو۔ اور ہر ایک تُم میں سے پاکِیزگی اور عِزّت کے ساتھ اپنے ظرف کو حاصِل کرنا جانے۔ نہ شہوَت کے جوش سے اُن قَوموں کی مانِند جو خُدا کو نہیں جانتِیں۔
سو تُو اُس کے آئِین اور احکام کو جو مَیں تُجھ کو آج بتاتا ہُوں ماننا تاکہ تیرا اور تیرے بعد تیری اَولاد کا بھلا ہو اور ہمیشہ اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے تیری عُمر دراز ہو۔
پس اَے میرے عزِیز بھائِیو! ثابِت قدم اور قائِم رہو اور خُداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے رہو کیونکہ یہ جانتے ہو کہ تُمہاری مِحنت خُداوند میں بے فائِدہ نہیں ہے۔