لیکن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تُمہارے لِئے فائِدہ مند ہے کیونکہ اگر مَیں نہ جاؤں تو وہ مددگار تُمہارے پاس نہ آئے گا لیکن اگر جاؤں گا تو اُسے تُمہارے پاس بھیج دُوں گا۔
تُم اپنے باپ اِبلِیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہِشوں کو پُورا کرنا چاہتے ہو۔ وہ شرُوع ہی سے خُونی ہے اور سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچّائی ہے نہیں۔ جب وہ جُھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جُھوٹا ہے بلکہ جُھوٹ کا باپ ہے۔
اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ جو بات خُداوند نے نہیں کہی ہے اُسے ہم کیونکر پہچانیں؟ تو پہچان یہ ہے کہ جب وہ نبی خُداوند کے نام سے کُچھ کہے اور اُس کے کہے کے مُطابِق کُچھ واقِع یا پُورا نہ ہو تو وہ بات خُداوند کی کہی ہُوئی نہیں بلکہ اُس نبی نے وہ بات خُود گُستاخ بن کر کہی ہے تُو اُس سے خَوف نہ کرنا۔
پس سچّائی سے اپنی کمر کس کر اور راست بازی کا بکتر لگا کر۔ اور پاؤں میں صُلح کی خُوشخبری کی تیّاری کے جُوتے پہن کر۔ اور اُن سب کے ساتھ اِیمان کی سِپر لگا کر قائِم رہو۔ جِس سے تُم اُس شرِیر کے سب جلتے ہُوئے تِیروں کو بُجھا سکو۔