- کیا وہ روزہ جو مَیں چاہتا ہُوں یہ نہیں کہ ظُلم کی زنجِیریں توڑیں اور جُوئے کے بندھن کھولیں اور مظلُوموں کو آزاد کریں بلکہ ہر ایک جُوئے کو توڑ ڈالیں؟
- اگر تُو سبت کے روز اپنا پاؤں روک رکھّے اور میرے مُقدّس دِن میں اپنی خُوشی کا طالِب نہ ہو اور سبت کو راحت اور خُداوند کا مُقدّس اور مُعظّم کہے اور اُس کی تعظِیم کرے۔ اپنا کاروبار نہ کرے اور اپنی خُوشی اور بے فائِدہ باتوں سے دست بردار رہے۔ تب تُو خُداوند مَیں مسرُور ہو گا اور مَیں تُجھے دُنیا کی بُلندِیوں پر لے چلُوں گا اور مَیں تُجھے تیرے باپ یعقُوبؔ کی مِیراث سے کِھلاؤُں گا کیونکہ خُداوند ہی کے مُنہ سے یہ اِرشاد ہُؤا ہے۔
متعلقہ موضوعات
روزہ
سو ہم نے روزہ...
پڑوسی
دُوسرا یہ ہے کہ...
غلامی
مسِیح نے ہمیں آزاد...
سبت
یاد کر کے تُو...
پیار
مُحبّت صابِر ہے اور...
امید
کیونکہ مَیں تُمہارے حق...