تُم خواہِش کرتے ہو اور تُمہیں مِلتا نہیں۔ خُون اور حسد کرتے ہو اور کُچھ حاصِل نہیں کر سکتے۔ تُم جھگڑتے اور لڑتے ہو۔ تُمہیں اِس لِئے نہیں مِلتا کہ مانگتے نہیں۔
اَے زِنا کرنے والیو! کیا تُمہیں نہیں معلُوم کہ دُنیا سے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرنا ہے؟ پس جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔
کہ وہ اپنے جلال کی دَولت کے مُوافِق تُمہیں یہ عِنایت کرے کہ تُم اُس کے رُوح سے اپنی باطِنی اِنسانِیّت میں بُہت ہی زورآور ہو جاؤ۔ اور اِیمان کے وسِیلہ سے مسِیح تُمہارے دِلوں میں سکُونت کرے تاکہ تُم مُحبّت میں جڑ پکڑ کے اور بُنیاد قائِم کر کے۔