ہمارے خُدا اور باپ کے نزدِیک خالِص اور بے عَیب دِین داری یہ ہے کہ یتِیموں اور بیواؤں کی مُصِیبت کے وقت اُن کی خبر لیں اور اپنے آپ کو دُنیا سے بے داغ رکھّیں۔
تُم کِسی بیوہ یا یتِیم لڑکے کو دُکھ نہ دینا۔ اگر تُو اُن کو کِسی طرح سے دُکھ دے اور وہ مُجھ سے فریاد کریں تو مَیں ضرُور اُن کی فریاد سُنوں گا۔ اور میرا قہر بھڑکے گا اور مَیں تُم کو تلوار سے مار ڈالُوں گا اور تُمہاری بیویاں بیوہ اور تُمہارے بچّے یتِیم ہو جائیں گے۔
خُدا کے لِئے گاؤ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔ صحرا کے سوار کے لِئے شاہراہ تیّار کرو۔ اُس کا نام یاہ ہے اور تُم اُس کے حضُور شادمان ہو۔ خُدا اپنے مُقدّس مکان میں یتیِموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے۔
کہ ربُّ الافواج نے یُوں فرمایا تھا کہ راستی سے عدالت کرو اور ہر شخص اپنے بھائی پر کرم اور رحم کِیا کرے۔ اور بیوہ اور یتِیم اور مُسافِر اور مِسکِین پر ظُلم نہ کرو اور تُم میں سے کوئی اپنے بھائی کے خِلاف دِل میں بُرا منصُوبہ نہ باندھے۔
کیونکہ مَیں غرِیب کو جب وہ فریاد کرتا چُھڑاتا تھا اور یتِیم کو بھی جِس کا کوئی مددگار نہ تھا۔ ہلاک ہونے والا مُجھے دُعا دیتا تھا اور مَیں بیوہ کے دِل کو اَیسا خُوش کرتا تھا کہ وہ گانے لگتی تھی۔
کیونکہ اگر تُم اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال سراسر درُست کرو۔ اگر ہر آدمی اور اُس کے ہمسایہ میں پُورا اِنصاف کرو۔ اگر پردیسی اور یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اور اِس مکان میں بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ اور غَیر معبُودوں کی پَیروی جِس میں تُمہارا نُقصان ہے نہ کرو۔ تو مَیں تُم کو اِس مکان میں اور اِس مُلک میں بساؤُں گا جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا۔