- جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟
- کہ ربُّ الافواج نے یُوں فرمایا تھا کہ راستی سے عدالت کرو اور ہر شخص اپنے بھائی پر کرم اور رحم کِیا کرے۔ اور بیوہ اور یتِیم اور مُسافِر اور مِسکِین پر ظُلم نہ کرو اور تُم میں سے کوئی اپنے بھائی کے خِلاف دِل میں بُرا منصُوبہ نہ باندھے۔
- اور دُوسرا اِس کی مانِند یہ ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ۔
- اَے عزِیزو! آؤ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں کیونکہ مُحبّت خُدا کی طرف سے ہے اور جو کوئی مُحبّت رکھتا ہے وہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے اور خُدا کو جانتا ہے۔
- کیونکہ اگر وہ گِریں تو ایک اپنے ساتھی کو اُٹھائے گا لیکن اُس پر افسوس جو اکیلا ہے جب وہ گِرتا ہے کیونکہ کوئی دُوسرا نہیں جو اُسے اُٹھا کھڑا کرے۔
- ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔
- پس جِس طرح مسِیح نے خُدا کے جلال کے لِئے تُم کو اپنے ساتھ شامِل کر لِیا ہے اُسی طرح تُم بھی ایک دُوسرے کو شامِل کر لو۔
- جَیسا تُمہارا باپ رحِیم ہے تُم بھی رحم دِل ہو۔
- جہاں تک ہو سکے تُم اپنی طرف سے سب آدمِیوں کے ساتھ میل مِلاپ رکھّو۔
- اپنے دوست اور اپنے باپ کے دوست کو ترک نہ کر اور اپنی مُصِیبت کے دِن اپنے بھائی کے گھر نہ جا کیونکہ ہمسایہ جو نزدِیک ہو اُس بھائی سے جو دُور ہو بِہتر ہے۔
- پس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔ اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِین داری۔ اور دِین داری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر مُحبّت بڑھاؤ۔
- کیا وہ روزہ جو مَیں چاہتا ہُوں یہ نہیں کہ ظُلم کی زنجِیریں توڑیں اور جُوئے کے بندھن کھولیں اور مظلُوموں کو آزاد کریں بلکہ ہر ایک جُوئے کو توڑ ڈالیں؟
- خُدا کو کبھی کِسی نے نہیں دیکھا۔ اگر ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھتے ہیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے اور اُس کی مُحبّت ہمارے دِل میں کامِل ہو گئی ہے۔
- اُس وقت پطرسؔ نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر میرا بھائی میرا گُناہ کرتا رہے تو مَیں کِتنی دفعہ اُسے مُعاف کرُوں؟ کیا سات بار تک؟ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے یہ نہیں کہتا کہ سات بار بلکہ سات دفعہ کے ستّر بار تک۔
- اُٹھ اَے خُداوند! اَے خُدا اپنا ہاتھ بُلند کر!
غرِیبوں کو نہ بُھول۔ - تُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا۔ تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اُس کے غُلام اور اُس کی لَونڈی اور اُس کے بَیل اور اُس کے گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کِسی اَور چِیز کا لالچ کرنا۔
- اَے بھائِیو! خبردار! تُم میں سے کِسی کا اَیسا بُرا اور بے اِیمان دِل نہ ہو جو زِندہ خُدا سے پِھر جائے۔
- غرِیب اور یتِیم کا اِنصاف کرو۔
غم زدہ اور مُفلِس کے ساتھ اِنصاف سے پیش آؤ۔ - اُس نے جواب میں اُن سے کہا جِس کے پاس دو کُرتے ہوں وہ اُس کو جِس کے پاس نہ ہو بانٹ دے اور جِس کے پاس کھانا ہو وہ بھی اَیسا ہی کرے۔
- پس جب مُجھ خُداوند اور اُستاد نے تُمہارے پاؤں دھوئے تو تُم پر بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔
- اُن بیواؤں کی جو واقِعی بیوہ ہیں عِزّت کر۔
- تُم میں اَیسا نہ ہو گا بلکہ جو تُم میں بڑا ہونا چاہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔ اور جو تُم میں اوّل ہونا چاہے وہ تُمہارا غُلام بنے۔
- شرِیعت کا دینے والا اور حاکِم تو ایک ہی ہے جو بچانے اور ہلاک کرنے پر قادِر ہے۔ تُو کَون ہے جو اپنے پڑوسی پر اِلزام لگاتا ہے؟
- پِھر مَیں نے ساری مِحنت کے کام اور ہر ایک اچّھی دست کاری کو دیکھا کہ اِس کے سبب سے آدمی اپنے ہمسایہ سے حسد کرتا ہے۔ یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
- پس قَید خانہ میں تو پطرؔس کی نِگہبانی ہو رہی تھی مگر کلِیسیا اُس کے لِئے بدل و جان خُدا سے دُعا کر رہی تھی۔
متعلقہ موضوعات
پیار
مُحبّت صابِر ہے اور...
قانون
اور یہ باتیں جِن...
نرمی
تُمہاری نرم مِزاجی سب...
راستبازی
جو صداقت اور شفقت...
خود غرضی
تفرِقے اور بے جا...
عاجزی
یعنی کمال فروتنی اور...
دن کی بائبل کی آیت
یہ جلال کا بادشاہ کَون ہے؟لشکروں کا خُداوند۔
وُہی جلال کا بادشاہ ہے۔ (سِلاہ)