- اور اپنے کپڑوں کو نہیں بلکہ دِلوں کو چاک کر کے
خُداوند اپنے خُدا کی طرف مُتوجّہِ ہو
کیونکہ وہ رحِیم و مِہربان قہر کرنے میں دِھیما اور
شفقت میں غنی ہے
اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔ - لیکن خُداوند فرماتا ہے
اب بھی پُورے دِل سے اور روزہ رکھ کر اور
گِریہ و زاری و ماتم کرتے ہُوئے میری
طرف رجُوع لاؤ۔ - تاک خُشک ہو گئی۔ انجِیر کا درخت مُرجھا گیا۔
انار اور کھجُور اور سیب کے درخت ہاں مَیدان
کے تمام درخت مُرجھا گئے
اور بنی آدمؔ سے خُوشی جاتی رہی۔
متعلقہ موضوعات
دل
اپنے دِل کی خُوب...
تبدیلی
تب اگر میرے لوگ...
اداسی
صادِق چِلّائے اور خُداوند...
فضل
پس آؤ ہم فضل...
پیار
مُحبّت صابِر ہے اور...
اعتبار
مگر خُداوند سچّا ہے۔...