یہ جھالر تُمہارے لِئے اَیسی ہو کہ جب تُم اُسے دیکھو تو خُداوند کے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو اور اپنے دِل اور آنکھوں کی خواہِشوں کی پَیروی میں زِناکاری نہ کرتے پِھرو جَیسا کرتے آئے ہو۔
پس اگر تیری دہنی آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔
تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ زِنا نہ کرنا۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جِس کِسی نے بُری خواہِش سے کِسی عَورت پر نِگاہ کی وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔
تُم اپنے باپ اِبلِیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہِشوں کو پُورا کرنا چاہتے ہو۔ وہ شرُوع ہی سے خُونی ہے اور سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچّائی ہے نہیں۔ جب وہ جُھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جُھوٹا ہے بلکہ جُھوٹ کا باپ ہے۔
اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُدا کی سچّائی کو بدل کر جُھوٹ بنا ڈالا اور مخلُوقات کی زیادہ پرستِش اور عِبادت کی بہ نِسبت اُس خالِق کے جو ابد تک محمُود ہے۔ آمِین۔ اِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوَتوں میں چھوڑ دِیا۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ طبع کام سے بدل ڈالا۔ اِسی طرح مَرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوَت سے مَست ہو گئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ رُوسِیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔ اور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا ناپسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو ناپسندِیدہ عقل کے حوالہ کر دیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔
چُنانچہ خُدا کی مرضی یہ ہے کہ تُم پاک بنو یعنی حرام کاری سے بچے رہو۔ اور ہر ایک تُم میں سے پاکِیزگی اور عِزّت کے ساتھ اپنے ظرف کو حاصِل کرنا جانے۔ نہ شہوَت کے جوش سے اُن قَوموں کی مانِند جو خُدا کو نہیں جانتِیں۔
وہ تُم سے کہا کرتے تھے کہ اَخِیر زمانہ میں اَیسے ٹھٹّھا کرنے والے ہوں گے جو اپنی بے دِینی کی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔ یہ وہ آدمی ہیں جو تفرقے ڈالتے ہیں اور نفسانی ہیں اور رُوح سے بے بہرہ۔