مگر خُدا نے اپنے رَحم کی دَولت سے اُس بڑی مُحبّت کے سبب سے جو اُس نے ہم سے کی۔ جب قصُوروں کے سبب سے مُردہ ہی تھے تو ہم کو مسِیح کے ساتھ زِندہ کِیا۔ (تُم کو فضل ہی سے نجات مِلی ہے)۔
اَے خُدا! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھ پر رحم کر۔ اپنی رحمت کی کثرت کے مُطابِق میری خطائیں مِٹا دے۔ میری بدی کو مُجھ سے دھو ڈال اور میرے گُناہ سے مُجھے پاک کر۔
تُجھ سا خُدا کَون ہے جو بدکرداری مُعاف کرے اور اپنی مِیراث کے بقِیّہ کی خطاؤں سے درگُذرے؟ وہ اپنا قہر ہمیشہ تک نہیں رکھ چھوڑتا کیونکہ وہ شفقت کرنا پسند کرتا ہے۔
تَو بھی خُداوند تُم پر مِہربانی کرنے کے لِئے اِنتظار کرے گا اور تُم پر رحم کرنے کےلِئے بُلند ہو گا کیونکہ خُداوند عادِل خُدا ہے۔ مُبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔
اَے خُداوند اپنی رحمتوں اور شفقتوں کو یاد فرما کیونکہ وہ ازل سے ہیں۔ میری جوانی کی خطاؤں اور میرے گُناہوں کو یاد نہ کر۔ اَے خُداوند! اپنی نیکی کی خاطِر اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے یاد فرما۔
پس اَے بھائِیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے۔
مگر اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل تیرے لِئے کافی ہے کیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری ہوتی ہے۔ پس مَیں بڑی خُوشی سے اپنی کمزوری پر فخر کرُوں گا تاکہ مسِیح کی قُدرت مُجھ پر چھائی رہے۔
لیکن گُناہ کا جو حال ہے وہ فضل کی نِعمت کا نہیں کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔
شرِیر اپنی راہ کو ترک کرے اور بدکردار اپنے خیالوں کو اور وہ خُداوند کی طرف پِھرے اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خُدا کی طرف کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرے گا۔
اُس وقت پطرسؔ نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر میرا بھائی میرا گُناہ کرتا رہے تو مَیں کِتنی دفعہ اُسے مُعاف کرُوں؟ کیا سات بار تک؟ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے یہ نہیں کہتا کہ سات بار بلکہ سات دفعہ کے ستّر بار تک۔
تو اُس نے ہم کو نجات دی مگر راست بازی کے کاموں کے سبب سے نہیں جو ہم نے خُود کِئے بلکہ اپنی رحمت کے مُطابِق نئی پَیدایش کے غُسل اور رُوحُ القُدس کے ہمیں نیا بنانے کے وسِیلہ سے۔