اب مَیں نبُوکدؔنضر آسمان کے بادشاہ کی سِتایش اور تکرِیم و تعظِیم کرتا ہُوں کیونکہ وہ اپنے سب کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادِل ہے اور جو مغرُوری میں چلتے ہیں اُن کو ذلِیل کر سکتا ہے۔
اِسی طرح رُوح بھی ہماری کمزوری میں مدد کرتا ہے کیونکہ جِس طَور سے ہم کو دُعا کرنا چاہِئے ہم نہیں جانتے مگر رُوح خُود اَیسی آہیں بھر بھر کر ہماری شِفاعت کرتا ہے جِن کا بیان نہیں ہو سکتا۔
اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریاد پر کان لگا۔ میرے آنسُوؤں کو دیکھ کر خاموش نہ رہ کیونکہ مَیں تیرے حضُور پردیسی اور مُسافر ہُوں۔ جَیسے میرے سب باپ دادا تھے۔
تُم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرّر کِیا کہ جا کر پَھل لاؤ اور تُمہارا پَھل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔
لیکن مَیں اپنی جان کو عزِیز نہیں سمجھتا کہ اُس کی کُچھ قدر کرُوں بمُقابلہ اِس کے کہ اپنا دَور اور وہ خِدمت جو خُداوند یِسُوعؔ سے پائی ہے پُوری کرُوں یعنی خُدا کے فضل کی خُوشخبری کی گواہی دُوں۔
اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پِئیں گے؟ اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے؟ کیا جان خُوراک سے اور بدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟