پس ہم کیا کہیں؟ کیا شرِیعت گُناہ ہے؟ ہرگِز نہیں بلکہ بغَیر شرِیعت کے مَیں گُناہ کو نہ پہچانتا مثلاً اگر شرِیعت یہ نہ کہتی کہ تُو لالچ نہ کر تو مَیں لالچ کو نہ جانتا۔
اور جو مُوسیٰ کی شرِیعت میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق خُداوند اپنے خُدا کی ہِدایت کو مان کر اُس کی راہوں پر چل اور اُس کے آئِین پر اور اُس کے فرمانوں اور حُکموں اور شہادتوں پر عمل کر تاکہ جو کُچھ تُو کرے اور جہاں کہِیں تُو جائے سب میں تُجھے کامیابی ہو۔
کیونکہ یہ باتیں کہ زِنا نہ کر۔ خُون نہ کر۔ چوری نہ کر۔ لالچ نہ کر اور اِن کے سِوا اَور جو کوئی حُکم ہو اُن سب کا خُلاصہ اِس بات میں پایا جاتا ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
پس اَے بھائِیو! تُمہیں معلُوم ہو کہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گُناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے۔ اور مُوسیٰؔ کی شرِیعت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بَری نہیں ہو سکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والا اُس کے باعِث بَری ہوتا ہے۔
اُس نے جواب میں کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت اور اپنی ساری عقل سے مُحبّت رکھ اور اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ۔
اور جو اُس کے حُکموں پر عمل کرتا ہے وہ اِس میں اور یہ اُس میں قائِم رہتا ہے اور اِسی سے یعنی اُس رُوح سے جو اُس نے ہمیں دِیا ہے ہم جانتے ہیں کہ وہ ہم میں قائِم رہتا ہے۔
پس اب جو مسِیح یِسُوعؔ میں ہیں اُن پر سزا کا حُکم نہیں۔ کیونکہ زِندگی کے رُوح کی شرِیعت نے مسِیح یِسُوعؔ میں مُجھے گُناہ اور مَوت کی شرِیعت سے آزاد کر دِیا۔
جِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وُہی مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے اور جو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہو گا اور مَیں اُس سے مُحبّت رکھّوُں گا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا۔