لیکن وہ اُس راستہ کو جِس پر مَیں چلتا ہُوں جانتا ہے۔ جب وہ مُجھے تالے گا تو مَیں سونے کی مانِند نِکل آؤں گا۔ میرا پاؤں اُس کے قدموں سے لگا رہا ہے۔ مَیں اُس کے راستہ پر چلتا رہا ہُوں اور برگشتہ نہیں ہُؤا۔
تب ایُّوب نے اُٹھ کر اپنا پَیراہن چاک کِیا اور سر مُنڈایا اور زمِین پر گِر کر سِجدہ کِیا۔ اور کہا ننگا مَیں اپنی ماں کے پیٹ سے نِکلا اور ننگاہی واپس جاؤُں گا۔ خُداوند نے دِیا اور خُداوند نے لے لِیا۔ خُداوند کا نام مُبارک ہو۔
اور خُداوند نے ایُّوب کی اسِیری کو جب اُس نے اپنے دوستوں کے لِئے دُعا کی بدل دِیا اور خُداوند نے ایُّوب کو جِتنا اُس کے پاس پہلے تھا اُس کا دو چند دِیا۔
اگرچہ انجِیر کا درخت نہ پُھولے اور تاک میں پَھل نہ لگے اور زَیتُوؔن کا حاصِل ضائِع ہو جائے اور کھیتوں میں کُچھ پَیداوار نہ ہو اور بھیڑ خانہ سے بھیڑیں جاتی رہیں اور طویلوں میں مویشی نہ ہوں تَو بھی مَیں خُداوند سے خُوش رہُوں گا اور اپنے نجات بخش خُدا سے خُوش وقت ہُوں گا۔