مَیں نے خُداوند سے ایک درخواست کی ہے۔ مَیں اِسی کا طالِب رہُوں گا کہ مَیں عُمر بھر خُداوند کے گھر میں رہُوں تاکہ خُداوند کے جمال کو دیکھُوں اور اُس کی ہَیکل میں اِستِفسار کِیا کرُوں۔
سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات وہیں خُداوند کے پاس رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا اور اُس نے اُن لَوحوں پر اُس عہد کی باتوں کو یعنی دس احکام کو لِکھا۔
اور بغَیر اِیمان کے اُس کو پسند آنا نامُمکِن ہے۔ اِس لِئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو اِیمان لانا چاہئے کہ وہ مَوجُود ہے اور اپنے طالِبوں کو بدلہ دیتا ہے۔
غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔