کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُوعؔ میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔ نہ فرِشتے نہ حُکُومتیں۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔
بدکاری سے خُوش نہیں ہوتی بلکہ راستی سے خُوش ہوتی ہے۔ سب کُچھ سہہ لیتی ہے۔ سب کُچھ یقِین کرتی ہے۔ سب باتوں کی اُمّید رکھتی ہے۔ سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔
مَیں خُداوند سے مُحبّت رکھتا ہُوں کیونکہ اُس نے میری فریاد اور مِنّت سُنی ہے۔ چُونکہ اُس نے میری طرف کان لگایا اِس لِئے مَیں عُمر بھر اُس سے دُعا کرُوں گا۔
چُنانچہ جو کوئی زِندگی سے خُوش ہونا اور اچھّے دِن دیکھنا چاہے وہ زُبان کو بدی سے اور ہونٹوں کو مکر کی بات کہنے سے باز رکھّے۔ بدی سے کنارہ کرے اور نیکی کو عمل میں لائے۔ صُلح کا طالِب ہو اور اُس کی کوشِش میں رہے۔
غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔