بلکہ جب تُو دُعا کرے تو اپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشِیدگی میں ہے دُعا کر۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔
جِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وُہی مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے اور جو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہو گا اور مَیں اُس سے مُحبّت رکھّوُں گا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا۔
لیکن گُناہ کا جو حال ہے وہ فضل کی نِعمت کا نہیں کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔
اور تُمہارا سِنگار ظاہِری نہ ہو یعنی سر گُوندھنا اور سونے کے زیور اور طرح طرح کے کپڑے پہننا۔ بلکہ تُمہاری باطِنی اور پوشِیدہ اِنسانیّت حِلم اور مِزاج کی غُربت کی غَیرفانی آرایش سے آراستہ رہے کیونکہ خُدا کے نزدِیک اِس کی بڑی قدر ہے۔
ہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربِیّت کرنے کے لِئے فائِدہ مند بھی ہے۔ تاکہ مردِ خُدا کامِل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لِئے بِالکُل تیّار ہو جائے۔
جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے اُس کو ہم جان گئے اور ہمیں اُس کا یقِین ہے۔ خُدا مُحبّت ہے اور جو مُحبّت میں قائِم رہتا ہے وہ خُدا میں قائِم رہتا ہے اور خُدا اُس میں قائِم رہتا ہے۔
اِس لِئے جو کُچھ تُم نے اندھیرے میں کہا ہے وہ اُجالے میں سُنا جائے گا اور جو کُچھ تُم نے کوٹھرِیوں کے اندر کان میں کہا ہے کوٹھوں پر اُس کی مُنادی کی جائے گی۔
اگرچہ انجِیر کا درخت نہ پُھولے اور تاک میں پَھل نہ لگے اور زَیتُوؔن کا حاصِل ضائِع ہو جائے اور کھیتوں میں کُچھ پَیداوار نہ ہو اور بھیڑ خانہ سے بھیڑیں جاتی رہیں اور طویلوں میں مویشی نہ ہوں تَو بھی مَیں خُداوند سے خُوش رہُوں گا اور اپنے نجات بخش خُدا سے خُوش وقت ہُوں گا۔