DailyVerses.netعنواناتبے ترتیب آیتسبسکرائب

زبُور 42

  • جَیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہے
    وَیسے ہی اَے خُدا! میری رُوح تیرے لِئے ترستی ہے۔
  • میری رُوح خُدا کی۔ زِندہ خُدا کی پِیاسی ہے۔
    مَیں کب جا کر خُدا کے حضُور حاضر ہُوں گا؟
  • تیرے آبشاروں کی آواز سے گہراؤ گہراؤ کو پُکارتا ہے۔
    تیری سب مَوجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُذر گئِیں۔
  • تَو بھی دِن کو خُداوند اپنی شفقت دِکھائے گا
    اور رات کو مَیں اُس کا گِیت گاؤُں گا
    بلکہ اپنی حیات کے خُدا سے دُعا کرُوں گا۔
  • اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟
    تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟
    خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔
    مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔