سب کام شِکایت اور تکرار بغَیر کِیا کرو۔ تاکہ تُم بے عَیب اور بھولے ہو کر ٹیڑھے اور کجرَو لوگوں میں خُدا کے بے نُقص فرزند بنے رہو (جِن کے درمِیان تُم دُنیا میں چَراغوں کی طرح دِکھائی دیتے ہو۔ اور زِندگی کا کلام پیش کرتے ہو)۔
کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب ہمارا خَیمہ کا گھر جو زمِین پر ہے گِرایا جائے گا تو ہم کو خُدا کی طرف سے آسمان پر ایک اَیسی عِمارت مِلے گی جو ہاتھ کا بنا ہُؤا گھر نہیں بلکہ ابدی ہے۔
دِل سب چِیزوں سے زِیادہ حِیلہ باز اور لاعِلاج ہے۔ اُس کو کَون دریافت کر سکتا ہے؟ مَیں خُداوند دِل و دِماغ کو جانچتا اور آزماتا ہُوں تاکہ ہر ایک آدمی کو اُس کی چال کے مُوافِق اور اُس کے کاموں کے پَھل کے مُطابِق بدلہ دُوں۔
اُس نے ہر ایک چِیز کو اُس کے وقت میں خُوب بنایا اور اُس نے ابدِیت کو بھی اُن کے دِل میں جاگُزِین کِیا ہے اِس لِئے کہ اِنسان اُس کام کو جو خُدا شرُوع سے آخِر تک کرتا ہے دریافت نہیں کر سکتا۔
اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پِئیں گے؟ اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے؟ کیا جان خُوراک سے اور بدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟
مُبارک وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔
مَیں یقِیناً جانتا ہُوں کہ اِنسان کے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ خُوش وقت ہو اور جب تک جِیتا رہے نیکی کرے۔ اور یہ بھی کہ ہر ایک اِنسان کھائے اور پِئے اور اپنی ساری مِحنت سے فائِدہ اُٹھائے۔ یہ بھی خُدا کی بخشِش ہے۔
مُحبّت صابِر ہے اور مِہربان۔ مُحبّت حَسد نہیں کرتی۔ مُحبّت شَیخی نہیں مارتی اور پُھولتی نہیں۔ نازیبا کام نہیں کرتی۔ اپنی بِہتری نہیں چاہتی۔ جُھنجھلاتی نہیں۔ بدگُمانی نہیں کرتی۔