تُو نے مُجھ کو اپنی نجات کی سِپر بخشی اور تیرے دہنے ہاتھ نے مُجھے سنبھالا اور تیری نرمی نے مُجھے بزُرگ بنایا ہے۔ تُو نے میرے نِیچے میرے قدم کُشادہ کر دِئے۔ اور میرے پاؤں نہیں پِھسلے۔
وہ اُس کے جلال کا پرتَو اور اُس کی ذات کا نقش ہو کر سب چِیزوں کو اپنی قُدرت کے کلام سے سنبھالتا ہے۔ وہ گُناہوں کو دھو کر عالَمِ بالا پر کِبریا کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔
مسِیح کے کلام کو اپنے دِلوں میں کثرت سے بسنے دو اور کمال دانائی سے آپس میں تعلِیم اور نصِیحت کرو اور اپنے دِلوں میں فضل کے ساتھ خُدا کے لِئے مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گاؤ۔
اِس لِئے اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ آگے کو میری کِسی بات کی تکمِیل میں تاخِیر نہ ہو گی بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ جو بات مَیں کہُوں گا پُوری ہو جائے گی۔
سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات وہیں خُداوند کے پاس رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا اور اُس نے اُن لَوحوں پر اُس عہد کی باتوں کو یعنی دس احکام کو لِکھا۔