مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور جِس کی اُمّیدگاہ خُداوند ہے۔ کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے اور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائے اور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہو بلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیں اور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہو اور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔
کیونکہ مَیں تُمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے یعنی سلامتی کے خیالات۔ بُرائی کے نہیں تاکہ مَیں تُم کو نیک انجام کی اُمّید بخشُوں۔
دِل سب چِیزوں سے زِیادہ حِیلہ باز اور لاعِلاج ہے۔ اُس کو کَون دریافت کر سکتا ہے؟ مَیں خُداوند دِل و دِماغ کو جانچتا اور آزماتا ہُوں تاکہ ہر ایک آدمی کو اُس کی چال کے مُوافِق اور اُس کے کاموں کے پَھل کے مُطابِق بدلہ دُوں۔
یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر کوئی مُجھ سے مُحبّت رکھّے تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا اور میرا باپ اُس سے مُحبّت رکھّے گا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سکُونت کریں گے۔