ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے یِسُوعؔ مسِیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعِث اپنی بڑی رحمت سے ہمیں زِندہ اُمّید کے لِئے نئے سِرے سے پَیدا کِیا۔
جب عِیدِ پِنتیکُست کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے۔ کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا۔
کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُوعؔ میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔ نہ فرِشتے نہ حُکُومتیں۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔
مُبارک وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔
پِھر وہ اُنہیں بَیت عَؔنِیّاہ کے سامنے تک باہر لے گیا اور اپنے ہاتھ اُٹھا کر اُنہیں برکت دی۔ جب وہ اُنہیں برکت دے رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُن سے جُدا ہو گیا اور آسمان پر اُٹھایا گیا۔
کیونکہ میرے دِل کو تُو ہی نے بنایا۔ میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مُجھے صُورت بخشی۔ مَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ مَیں عجِیب و غرِیب طَور سے بنا ہُوں تیرے کام حَیرت انگیز ہیں۔ میرا دِل اِسے خُوب جانتا ہے۔
غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔
ہوا کے پرِندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے۔ نہ کوٹِھیوں میں جمع کرتے ہیں تَو بھی تُمہارا آسمانی باپ اُن کو کِھلاتا ہے۔ کیا تُم اُن سے زِیادہ قدر نہیں رکھتے؟
اَے اِنسان اُس نے تُجھ پر نیکی ظاہِر کر دی ہے۔ خُداوند تُجھ سے اِس کے سِوا کیا چاہتا ہے کہ تُو اِنصاف کرے اور رحم دِلی کو عزِیز رکھّے اور اپنے خُدا کے حضُور فروتنی سے چلے؟
وقت کو غنِیمت جان کر باہر والوں کے ساتھ ہوشیاری سے برتاؤ کرو۔ تُمہارا کلام ہمیشہ اَیسا پُر فضل اور نمکِین ہو کہ تُمہیں ہر شخص کو مُناسِب جواب دینا آ جائے۔
مَیں خُداوند سے مُحبّت رکھتا ہُوں کیونکہ اُس نے میری فریاد اور مِنّت سُنی ہے۔ چُونکہ اُس نے میری طرف کان لگایا اِس لِئے مَیں عُمر بھر اُس سے دُعا کرُوں گا۔
اور مَیں اُنہیں ہمیشہ کی زِندگی بخشتا ہُوں اور وہ ابد تک کبھی ہلاک نہ ہوں گی اور کوئی اُنہیں میرے ہاتھ سے چِھین نہ لے گا۔ میرا باپ جِس نے مُجھے وہ دی ہیں سب سے بڑا ہے اور کوئی اُنہیں باپ کے ہاتھ سے نہیں چِھین سکتا۔ مَیں اور باپ ایک ہیں۔