اَے خُداوند! تُو میرا خُدا ہے۔ مَیں تیری تمجِید کرُوں گا۔ تیرے نام کی سِتایش کرُوں گا کیونکہ تُو نے عجِیب کام کِئے ہیں۔ تیری مصلحتیں قدِیم سے وفاداری اور سچّائی ہیں۔
اگرچہ انجِیر کا درخت نہ پُھولے اور تاک میں پَھل نہ لگے اور زَیتُوؔن کا حاصِل ضائِع ہو جائے اور کھیتوں میں کُچھ پَیداوار نہ ہو اور بھیڑ خانہ سے بھیڑیں جاتی رہیں اور طویلوں میں مویشی نہ ہوں تَو بھی مَیں خُداوند سے خُوش رہُوں گا اور اپنے نجات بخش خُدا سے خُوش وقت ہُوں گا۔
اَے خُداوند عظمت اور قُدرت اور جلال اور غلبہ اور حشمت تیرے ہی لِئے ہیں کیونکہ سب کُچھ جو آسمان اور زمِین میں ہے تیرا ہے۔ اَے خُداوند بادشاہی تیری ہے اور تُو ہی بحَیثیتِ سردار سبھوں سے مُمتاز ہے۔
ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جو رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تسلّی کا خُدا ہے۔ وہ ہماری سب مُصِیبتوں میں ہم کو تسلّی دیتا ہے تاکہ ہم اُس تسلّی کے سبب سے جو خُدا ہمیں بخشتا ہے اُن کو بھی تسلّی دے سکیں جو کِسی طرح کی مُصِیبت میں ہیں۔
خُدا کے لِئے گاؤ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔ صحرا کے سوار کے لِئے شاہراہ تیّار کرو۔ اُس کا نام یاہ ہے اور تُم اُس کے حضُور شادمان ہو۔ خُدا اپنے مُقدّس مکان میں یتیِموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے۔
کیونکہ تیری شفقت زِندگی سے بہتر ہے۔ میرے ہونٹ تیری تعرِیف کریں گے۔ اِسی طرح مَیں عُمر بھر تُجھے مُبارک کہُوں گا اور تیرا نام لے کر اپنے ہاتھ اُٹھایا کرُوں گا۔
اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔ مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
اب مَیں نبُوکدؔنضر آسمان کے بادشاہ کی سِتایش اور تکرِیم و تعظِیم کرتا ہُوں کیونکہ وہ اپنے سب کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادِل ہے اور جو مغرُوری میں چلتے ہیں اُن کو ذلِیل کر سکتا ہے۔