مَیں اپنے بزُرگ نام کی جو قَوموں کے درمِیان ناپاک کِیا گیا جِس کو تُم نے اُن کے درمِیان ناپاک کِیا تھا تقدِیس کرُوں گا اور جب اُن کی آنکھوں کے سامنے تُم سے میری تقدِیس ہو گی تب وہ قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
چُنانچہ مَیں نے سب سے پہلے تُم کو وُہی بات پُہنچا دی جو مُجھے پُہنچی تھی کہ مسِیح کِتابِ مُقدّس کے مُطابِق ہمارے گُناہوں کے لِئے مُؤا۔ اور دفن ہُؤا اور تِیسرے دِن کِتابِ مُقدّس کے مُطابِق جی اُٹھا۔
وہ اُس کے جلال کا پرتَو اور اُس کی ذات کا نقش ہو کر سب چِیزوں کو اپنی قُدرت کے کلام سے سنبھالتا ہے۔ وہ گُناہوں کو دھو کر عالَمِ بالا پر کِبریا کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔
اُس وقت پطرسؔ نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر میرا بھائی میرا گُناہ کرتا رہے تو مَیں کِتنی دفعہ اُسے مُعاف کرُوں؟ کیا سات بار تک؟ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے یہ نہیں کہتا کہ سات بار بلکہ سات دفعہ کے ستّر بار تک۔
تُم اپنے باپ اِبلِیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہِشوں کو پُورا کرنا چاہتے ہو۔ وہ شرُوع ہی سے خُونی ہے اور سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچّائی ہے نہیں۔ جب وہ جُھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جُھوٹا ہے بلکہ جُھوٹ کا باپ ہے۔
تو مسِیح کا خُون جِس نے اپنے آپ کو ازلی رُوح کے وسِیلہ سے خُدا کے سامنے بے عَیب قُربان کر دِیا تُمہارے دِلوں کو مُردہ کاموں سے کیوں نہ پاک کرے گا تاکہ زِندہ خُدا کی عِبادت کریں۔
ہمارے خُدا اور باپ کے نزدِیک خالِص اور بے عَیب دِین داری یہ ہے کہ یتِیموں اور بیواؤں کی مُصِیبت کے وقت اُن کی خبر لیں اور اپنے آپ کو دُنیا سے بے داغ رکھّیں۔
تاکہ جِس طرح گُناہ نے مَوت کے سبب سے بادشاہی کی اُسی طرح فضل بھی ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے راست بازی کے ذرِیعہ سے بادشاہی کرے۔
اگر تُم میں کوئی بِیمار ہو تو کلِیسیا کے بزُرگوں کو بُلائے اور وہ خُداوند کے نام سے اُس کو تیل مَل کر اُس کے لِئے دُعا کریں۔ جو دُعا اِیمان کے ساتھ ہو گی اُس کے باعِث بِیمار بچ جائے گا اور خُداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گا اور اگر اُس نے گُناہ کِئے ہوں تو اُن کی بھی مُعافی ہو جائے گی۔
جِس نے اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دِیا تاکہ فِدیہ ہو کر ہمیں ہر طرح کی بے دِینی سے چُھڑا لے اور پاک کر کے اپنی خاص مِلکِیّت کے لِئے ایک اَیسی اُمّت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔
تُم زمِین کے نمک ہو لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے نمکِین کِیا جائے گا؟ پِھر وہ کِسی کام کا نہیں سِوا اِس کے کہ باہر پَھینکا جائے اور آدمِیوں کے پاؤں کے نِیچے رَوندا جائے۔
لیکن گُناہ کا جو حال ہے وہ فضل کی نِعمت کا نہیں کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔
انگُور کا حقِیقی درخت مَیں ہُوں اور میرا باپ باغبان ہے۔ جو ڈالی مُجھ میں ہے اور پَھل نہیں لاتی اُسے وہ کاٹ ڈالتا ہے اور جو پَھل لاتی ہے اُسے چھانٹتا ہے تاکہ زِیادہ پَھل لائے۔
اب جِسم کے کام تو ظاہِر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی۔ شہوَت پرستی۔ بُت پرستی۔ جادُوگری۔ عداوتیں۔ جھگڑا۔ حسد۔ غُصّہ۔ تفرِقے۔ جُدائیاں۔ بِدعتیں۔ بُغض۔ نشہ بازی۔ ناچ رنگ اور اَور اِن کی مانِند۔ اِن کی بابت تُمہیں پہلے سے کہے دیتا ہُوں جَیسا کہ پیشتر جتا چُکا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے۔
اور خُداوند خُدا نے کہا دیکھو اِنسان نیک و بَد کی پہچان میں ہم میں سے ایک کی مانِند ہو گیا۔ اب کہِیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اپنا ہاتھ بڑھائے اور حیات کے درخت سے بھی کُچھ لے کر کھائے اور ہمیشہ جِیتا رہے۔ اِس لِئے خُداوند خُدا نے اُس کو باغِ عدن سے باہر کر دِیا تاکہ وہ اُس زمِین کی جِس میں سے وہ لِیا گیا تھا کھیتی کرے۔
پِھر پِیالہ لے کر شُکر کِیا اور اُن کو دے کر کہا تُم سب اِس میں سے پِیو۔ کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لِئے گُناہوں کی مُعافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔
یعنی یہ سمجھ کر کہ شرِیعت راست بازوں کے لِئے مُقرّر نہیں ہُوئی بلکہ بے شرع اور سرکش لوگوں اور بے دِینوں اور گُنہگاروں اور ناپاکوں اور رِندوں اور ماں باپ کے قاتِلوں اور خُونِیوں۔ اور حرام کاروں اور لَونڈے بازوں اور بردہ فروشوں اور جُھوٹوں اور جُھوٹی قَسم کھانے والوں اور اِن کے سِوا صحِیح تعلِیم کے اَور برخِلاف کام کرنے والوں کے واسطے ہے۔ یہ خُدایِ مُبارک کے جلال کی اُس خُوشخبری کے مُوافِق ہے جو میرے سپُرد ہُوئی۔