پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد رہے۔
مطلَب یہ ہے کہ خُدا نے مسِیح میں ہو کر اپنے ساتھ دُنیا کا میل مِلاپ کر لِیا اور اُن کی تقصِیروں کو اُن کے ذِمّہ نہ لگایا اور اُس نے میل مِلاپ کا پَیغام ہمیں سَونپ دِیا ہے۔
مَیں نے تیرے حضُور اپنے گُناہ کو مان لِیا اور اپنی بدکاری کو نہ چِھپایا۔ مَیں نے کہا مَیں خُداوند کے حضُور اپنی خطاؤں کا اِقرار کرُوں گا اور تُو نے میرے گُناہ کی بدی کو مُعاف کِیا۔ (سِلاہ)