اور بِالفعل ہر قِسم کی تنبِیہ خُوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعِث معلُوم ہوتی ہے مگر جو اُس کو سہتے سہتے پُختہ ہو گئے ہیں اُن کو بعد میں چَین کے ساتھ راست بازی کا پَھل بخشتی ہے۔
جو باتیں تُم نے مُجھ سے سِیکھِیں اور حاصِل کِیں اور سُنِیں اور مُجھ میں دیکِھیں اُن پر عمل کِیا کرو تو خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے تُمہارے ساتھ رہے گا۔
اپنے آپ کو خُدا کے سامنے مقبُول اور اَیسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشِش کر جِس کو شرمِندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو درُستی سے کام میں لاتا ہو۔
مگر اَے میرے بھائِیو! سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ قَسم نہ کھاؤ۔ نہ آسمان کی نہ زمِین کی۔ نہ کِسی اَور چِیز کی بلکہ ہاں کی جگہ ہاں کرو اور نہیں کی جگہ نہیں تاکہ سزا کے لائِق نہ ٹھہرو۔
جِس بات کا مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں اُس میں نہ تو کُچھ بڑھانا اور نہ کُچھ گھٹانا تاکہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے احکام کو جو مَیں تُم کو بتاتا ہُوں مان سکو۔
اور اُس سے سارے دِل اور ساری عقل اور ساری طاقت سے مُحبّت رکھنا اور اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھنا سب سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے بڑھ کر ہے۔
اور اپنے کپڑوں کو نہیں بلکہ دِلوں کو چاک کر کے خُداوند اپنے خُدا کی طرف مُتوجّہِ ہو کیونکہ وہ رحِیم و مِہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔
کیونکہ ہم سب نے خواہ یہُودی ہوں خواہ یُونانی۔ خَواہ غُلام خَواہ آزاد۔ ایک ہی رُوح کے وسِیلہ سے ایک بدن ہونے کے لِئے بپتِسمہ لِیا اور ہم سب کو ایک ہی رُوح پِلایا گیا۔