ہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربِیّت کرنے کے لِئے فائِدہ مند بھی ہے۔ تاکہ مردِ خُدا کامِل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لِئے بِالکُل تیّار ہو جائے۔
اگر کِسی کو دُوسرے کی شکایت ہو تو ایک دُوسرے کی برداشت کرے اور ایک دُوسرے کے قصُور مُعاف کرے۔ جَیسے خُداوند نے تُمہارے قصُور مُعاف کِئے وَیسے ہی تُم بھی کرو۔
پس تُم آپس میں ایک دُوسرے سے اپنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لِئے دُعا کرو تاکہ شِفا پاؤ۔ راست باز کی دُعا کے اثر سے بُہت کُچھ ہو سکتا ہے۔
اور بغَیر اِیمان کے اُس کو پسند آنا نامُمکِن ہے۔ اِس لِئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو اِیمان لانا چاہئے کہ وہ مَوجُود ہے اور اپنے طالِبوں کو بدلہ دیتا ہے۔
پر مَیں کَون اور میرے لوگوں کی حقِیقت کیا کہ ہم اِس طرح سے خُوشی خُوشی نذرانہ دینے کے قابِل ہوں؟ کیونکہ سب چِیزیں تیری طرف سے مِلتی ہیں اور تیری ہی چِیزوں میں سے ہم نے تُجھے دِیا ہے۔
اور مُحبّت اور نیک کاموں کی ترغِیب دینے کے لِئے ایک دُوسرے کا لِحاظ رکھّیں۔ اور ایک دُوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے باز نہ آئیں جَیسا بعض لوگوں کا دستُور ہے بلکہ ایک دُوسرے کو نصِیحت کریں اور جِس قدر اُس دِن کو نزدِیک ہوتے ہُوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زِیادہ کِیا کرو۔
کیا یہ مُمکِن ہے کہ کوئی ماں اپنے شِیرخوار بچّے کو بُھول جائے اور اپنے رَحِم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں وہ شاید بُھول جائے پر مَیں تُجھے نہ بُھولُوں گا۔ دیکھ مَیں نے تیری صُورت اپنی ہتھیلِیوں پر کھود رکھّی ہے اور تیری شہر پناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔
تُم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرّر کِیا کہ جا کر پَھل لاؤ اور تُمہارا پَھل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔