اَے خُداوند! تُو میرا خُدا ہے۔ مَیں تیری تمجِید کرُوں گا۔ تیرے نام کی سِتایش کرُوں گا کیونکہ تُو نے عجِیب کام کِئے ہیں۔ تیری مصلحتیں قدِیم سے وفاداری اور سچّائی ہیں۔
کیونکہ تیری شفقت زِندگی سے بہتر ہے۔ میرے ہونٹ تیری تعرِیف کریں گے۔ اِسی طرح مَیں عُمر بھر تُجھے مُبارک کہُوں گا اور تیرا نام لے کر اپنے ہاتھ اُٹھایا کرُوں گا۔
خُداوند میری قُوّت اور میری سِپر ہے۔ میرے دِل نے اُس پر توکُّل کِیا ہے اور مُجھے مدد مِلی ہے اِسی لِئے میرا دِل نہایت شادمان ہے اور مَیں گِیت گا کر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔ مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
کیونکہ میرے دِل کو تُو ہی نے بنایا۔ میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مُجھے صُورت بخشی۔ مَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ مَیں عجِیب و غرِیب طَور سے بنا ہُوں تیرے کام حَیرت انگیز ہیں۔ میرا دِل اِسے خُوب جانتا ہے۔
پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد رہے۔
مسِیح کے کلام کو اپنے دِلوں میں کثرت سے بسنے دو اور کمال دانائی سے آپس میں تعلِیم اور نصِیحت کرو اور اپنے دِلوں میں فضل کے ساتھ خُدا کے لِئے مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گاؤ۔
غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔
اور ہر روز ایک دِل ہو کر ہَیکل میں جمع ہُؤا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خُوشی اور سادہ دِلی سے کھانا کھایا کرتے تھے۔ اور خُدا کی حمد کرتے اور سب لوگوں کو عزِیز تھے اور جو نجات پاتے تھے اُن کو خُداوند ہر روز اُن میں مِلا دیتا تھا۔