اور ہم کو معلُوم ہے کہ سب چِیزیں مِل کر خُدا سے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے بھلائی پَیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لِئے جو خُدا کے اِرادہ کے مُوافِق بُلائے گئے۔
اور بِالفعل ہر قِسم کی تنبِیہ خُوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعِث معلُوم ہوتی ہے مگر جو اُس کو سہتے سہتے پُختہ ہو گئے ہیں اُن کو بعد میں چَین کے ساتھ راست بازی کا پَھل بخشتی ہے۔
تُم خُداوند اپنے خُدا کی پَیروی کرنا اور اُس کا خَوف ماننا اور اُس کے حُکموں پر چلنا اور اُس کی بات سُننا۔ تُم اُسی کی بندگی کرنا اور اُسی سے لِپٹے رہنا۔
اب خُدا جو ہر طرح کے فضل کا چشمہ ہے، جِس نے تُم کو مسِیح میں اپنے ابدی جلال کے لِئے بُلایا تُمہارے تھوڑی مُدّت تک دُکھ اُٹھانے کے بعد آپ ہی تُمہیں کامِل اور قائِم اور مضبُوط کرے گا۔
کیونکہ اِنسانوں میں سے کَون کِسی اِنسان کی باتیں جانتا ہے سِوا اِنسان کی اپنی رُوح کے جو اُس میں ہے؟ اِسی طرح خُدا کے رُوح کے سِوا کوئی خُدا کی باتیں نہیں جانتا۔
پس جب تُو خَیرات کرے تو اپنے آگے نرسِنگا نہ بجوا جَیسا رِیاکار عِبادت خانوں اور کُوچوں میں کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کی بڑائی کریں۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔
اور اپنے کپڑوں کو نہیں بلکہ دِلوں کو چاک کر کے خُداوند اپنے خُدا کی طرف مُتوجّہِ ہو کیونکہ وہ رحِیم و مِہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔