مُبارک وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔
تُو نے مُجھ کو اپنی نجات کی سِپر بخشی اور تیرے دہنے ہاتھ نے مُجھے سنبھالا اور تیری نرمی نے مُجھے بزُرگ بنایا ہے۔ تُو نے میرے نِیچے میرے قدم کُشادہ کر دِئے۔ اور میرے پاؤں نہیں پِھسلے۔
بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہُؤا کہ جو چِیزیں نہ آنکھوں نے دیکِھیں نہ کانوں نے سُنِیں نہ آدمی کے دِل میں آئِیں۔ وہ سب خُدا نے اپنے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے تیّار کر دِیں۔
تُم کِسی اَیسی آزمایش میں نہیں پڑے جو اِنسان کی برداشت سے باہر ہو اور خُدا سچّا ہے۔ وہ تُم کو تُمہاری طاقت سے زِیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کر دے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو۔
کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُوعؔ میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔ نہ فرِشتے نہ حُکُومتیں۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔
پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد رہے۔
اِس لِئے مَیں مسِیح کی خاطِر کمزوری میں۔ بے عِزّتی میں۔ اِحتیاج میں۔ ستائے جانے میں۔ تنگی میں خُوش ہُوں کیونکہ جب مَیں کمزور ہوتا ہُوں اُسی وقت زورآور ہوتا ہُوں۔
پس خُدا جو اُمّید کا چشمہ ہے تُمہیں اِیمان رکھنے کے باعِث ساری خُوشی اور اِطمِینان سے معمُور کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے تُمہاری اُمّید زِیادہ ہوتی جائے۔